9/25/2021

پشتو گانا علی ظفر

نجانے کیا ہو گیا لوگوں کو۔

علی ظفر کا پشتو گانا سن اور دیکھ کر نہ مجھے اچھا لگا بلکہ میں دیکھ کر حیران ہوا کہ جس پشتون تہذیب میں پردے کو اتنی اہمیت دی جاتی کہ ٹوپی والا برقعہ پہنا دیتے۔ وہاں خواتین بے پردہ مردوں کے ساتھ ناچ گانا کر رہیں۔

بھائی صرف پشتون لباس پہننے سے پشتون تہذیب کی نمائندگی نہیں کی جا سکتی۔ جب تک آپ وہاں کے مقامی لوگوں کو نہیں دکھاتے یا انکی طرح بن کر سامنے نہیں آتے، ایسا ہی لگے گا کہ آپ پشتو تہذیب پر اپنی آزاد خیالی تھوپنا چاہ رہے ہیں اور یہ بات قابل مذمت ہے۔

رہی بات گانے کی، ایک تو گانا اوریجنل نہیں دوسرا اس میں کوئی متاثر کن موسیقی نہیں۔ پشتو گانا جو کہ آپ پاکستان سمیت دنیا بھر میں دکھانا چاہے رہے تھے اسکا میوزک انتہائی جاندار ہونا چاہیئے تھا کیونکہ زبان تو صرف پشتونوں کو سمجھ آنی تھی باقیوں کو تو سب سے پہلے میوزک اور دھن نے اپنی طرف کھینچنا تھا۔ یعنی یہاں بھی فیل۔

اور علی صاحب جب بندہ دوسری زبان میں گانا گاتا ہے تو اسکو ہر انداز میں بہترین گانا چاہیئے۔ بہت سے پشتون بھائیوں نے لکھا ہے کہ تلفظ غلط ہے۔ یعنی آپ نے ادائیگی پر کوئی خاص کام نہیں کیا۔

اصل میں ہوا کیا؟ نہ آپ پشتونوں کو زیادہ خوش کر سکے اور نہ غیر پشتونوں کو انکا اصل چہرہ دکھا سکے یا داد لے سکے۔ یعنی وقت ہی ضائع کیا۔

پتہ نہیں کب ہمیں اس دھوبی کے کتے جیسے گھٹیا میڈیا سے نجات ملے گی۔

No comments:

Post a Comment