کبھی تو ایسا نصیب ہوگا
کہ تو ہمارے قریب ہوگا
یہ جل رہا ہے مکان جسکا
نجانے کتنا غریب ہو گا
وہ حمد جسکی سنا رہے تھے
وہ میں نہیں تھا رقیب ہوگا
رکا ہوں تم پر کہ اب محبت
سبھی سے کرنا عجیب ہوگا
وہ بولے ہم سے تو سانس آئے
وہ ہم کو کتنا حبیب ہو گا
میں تیرا عاشق جو ہو گیا ہوں
سو حال میرا مہیب ہو گا
(شہریار جمیل)
No comments:
Post a Comment