4/04/2019

شعر نہیں رکھا

کبھی کبھی میں بنک میں صبح صبح اپنا کوئی شعر پرچی پر لکھ کر سامنے رکھ دیتا ہوں۔
پورے دن میں دو چار لوگ شعر پڑھ ہی لیتے ہیں۔
آج ایک بندہ آیا اور کہا خان صاحب آج آپ نے شعر نہیں رکھا۔
میں نے کہا آج جلدی میں تھا۔
پھر میں نے کہا آپ کو سنا دیتا ہوں۔
پھر میں نے اسکے چیک کے پیچھے پنسل سے اپنا شعر لکھ کر اس کو دیا۔
وہ بہت خوش ہوا اور کہا اگلی بار میں آپکو اسکا جواب دوں گا 😝😝😝

No comments:

Post a Comment