ایک عورت دو چیک لائی۔
جن میں سے ایک پوسٹ ہو گیا دوسرا واپس۔
دوسرا میں نے رکھ لیا اور ایک کیش میں بھجوا دیا۔
میں نے سوچا یہ ایک چیک کے پیسے لیکر خود بخود میرے پاس آئے گی دوسرے چیک کا پوچھنے۔
مگر وہ نہ آئی۔
بنک بند۔
وہ نہ آئی۔
میں نے یہی سمجھا کہ عورت ہے بھول گئی ہو گی۔
مگر اتنا بھی کوئی بیوقوف تو نہیں ہوتا نا۔
شام کو کیش میں انتیس ہزار کا فرق۔
سب پریشان۔
دو دن پہلے دس ہزار کم ہوا تھا اور کیشیئر کو جیب سے ڈالنے پڑے تھے۔
آج پھر ایسا ہو جاتا تو۔۔۔😭
اچانک مجھے اس عورت کا چیک یاد آیا جو میں نے دراز میں رکھا ہوا تھا۔
وہ میں نے جب دیکھا تو وہ اٹھائیس ہزار کا تھا۔
میرے ذہن میں یہی خیال آیا کہ یہ عورت دوسرے چیک کے پیسے بھی لے گئی ہو۔ رش میں پتہ نہ چلا ہو۔
اس عورت کے نمبر پر جب فون کیا تو پتہ چلا کہ وہ واقعی دونو چیکوں کے پیسے لے گئی ہے۔
ہوا کچھ یوں کہ جب اس عورت کے ایک چیک کی ادائیگی ہوئی تو انہوں نے دوسرے کے پیسے بھی مانگے۔
پوچھا کہ دوسرا چیک کتنے کا تھا تو انہوں نے کہا اٹھائیس ہزار۔
عین اسی وقت ایک اور آدمی کا بھی اٹھائیس کا چیک سامنے پڑا تھا جس کو کیشیئر نے انکا سمجھ کر پیسے دے دیئے۔
اگرچہ اس اٹھائیس کے پیسے اصل بندہ لے جا چکا تھا۔
بہرحال۔۔۔۔
شکر ہے اس عورت کے چیک والے کھاتے میں پیسے تھے اور وہ ہم نے پوسٹ کر کے جان چھڑائی۔😝😝
4/04/2019
فرق کہانی
Categories
jamilsays
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment