موسم ہے عاشِقانا
اور دِل ہے یہ دیوانا
جب آ گیا ہو ضِد پہ
مُشکل اِسے منانا
ہم دربدر ہی بھٹکے
نہ تھا کوئی ٹِھکانہ
کُچھ اِسطرح سے ہَمکو
اُس نے کِیا بیگانا
وہ رات گُزری کیسے
چاہوں نہ میں بتانا
جِس رات یاد آیا
گُزرا ہوا زمانا
اور یاد ہے کیا رِضوی؟
اِک شام اُسکا جانا؟
اُس شام بھی تو موسم
تھا خُوب عاشقانا
No comments:
Post a Comment